سلامتی

افغان جنرل کا کہنا ہے کہ 'ایران ہمارا دشمن ہے'

ناصر صالحی

فراہ شہر کو طالبان عسکریت پسندوں کے قبضے سے چھڑانے کے بعد 19 مئی کو افغان سیکورٹی فورسز گشت کررہی ہیں۔ مقامی حکام نے بتایا ہے کہ عسکریت پسندوں کے حملے کا منصوبہ ایران نے بنایا تھا۔[حمید خان/اے ایف پی]

فراہ شہر کو طالبان عسکریت پسندوں کے قبضے سے چھڑانے کے بعد 19 مئی کو افغان سیکورٹی فورسز گشت کررہی ہیں۔ مقامی حکام نے بتایا ہے کہ عسکریت پسندوں کے حملے کا منصوبہ ایران نے بنایا تھا۔[حمید خان/اے ایف پی]

ہرات -- افغان نیشنل آرمی 207 کور ظفر، کے کمانڈر جنرل نصراللہ قادری نے بتایا، افغان حکومت کی جانب ایران کی دورخی پالیسی ہے: جہاں وہ خود کو افغان عوام کا دوست ظاہر کرتا ہے، درحقیقت وہ ایک دشمن ہے۔

"ہمارا ایک بیرونی دشمن ہے، اور ہم مختلف محاذوں پر جدوجہد کررہے ہیں،" قادری نے سلام ٹائمز کو بتایا۔ "ہماری ایران کے ساتھ ہماری 290 کلومیٹر سرحد مشترک ہے، ایک ملک جسے ہم دوست کہتے ہیں، لیکن اس کے برعکس ایران ہمارا دشمن ہے۔"

بہت سے دوسرے مسائل میں، قادری کا تبصرہ ایران کی طرف سے طالبان کی مسلسل حمایت سے ابھرا ہے۔

امریکہ سے انتقام

مقامی تجزیہ کاروں اور حکام نے بتایا ہے کہ افغانستان میں اپنے مفادات کے حصول کے لئے ایران طالبان کی حمایت کر رہا ہے۔

صوبائی گورنر ہرات محمد آصف رحیمی سابق طالبان باغیوں کا 21 فروری کو ہرات شہر میں استقبال کر رہے ہیں جب انہوں نے ترکمانستان-افغانستان-پاکستان-انڈیا (تاپی) قدرتی گیس پائپ لائن کی تقریب پر حملہ کرنے کے ایران کے احکامات پر عمل کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ [سلیمان]

صوبائی گورنر ہرات محمد آصف رحیمی سابق طالبان باغیوں کا 21 فروری کو ہرات شہر میں استقبال کر رہے ہیں جب انہوں نے ترکمانستان-افغانستان-پاکستان-انڈیا (تاپی) قدرتی گیس پائپ لائن کی تقریب پر حملہ کرنے کے ایران کے احکامات پر عمل کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ [سلیمان]

دی پیپلز پیس موومنٹ نے افغانستان میں امن عمل کی حمایت کے لئے ایران کی مدد کی حوصلہ افزائی کے لئے کابل میں ایرانی سفارت خانے کے باہر شامیانہ لگایا ہوا ہے۔ [ بسم اللہ وطن/دوست فیس بک]

دی پیپلز پیس موومنٹ نے افغانستان میں امن عمل کی حمایت کے لئے ایران کی مدد کی حوصلہ افزائی کے لئے کابل میں ایرانی سفارت خانے کے باہر شامیانہ لگایا ہوا ہے۔ [ بسم اللہ وطن/دوست فیس بک]

"ایرانی حکومت کا طالبان پر اثرورسوخ ہے اور انھیں مغربی منطقہ [افغانستان کے] میں استعمال کرتی ہے،" صوبہ ہرات کے ایک سیاسی تجزیہ کار محمد رفیق شاہر نے سلام ٹائمز کو بتایا۔ "ایران صوبہ فراہ میں مداخلت کرتا ہے کیونکہ ایران اور مغربی ممالک خصوصاً ریاستہائے متحدہ امریکہ کے مابین سخت رقابت ہے۔"

فراہ کی صوبائی کونسل کے ایک رکن داداللہ قانی نے بتایا، ایرانی حکومت طالبان کی حمایت کر کے امریکہ کے مفادات کو نقصان پہنچانا چاہتی ہے۔

انہوں نے سلام ٹائمز کو بتایا، صوبہ فراہ میں بخش آباد ڈیم کی تعمیر کی منصوبہ بندی اور امریکہ کی ایران کے خلاف پابندیوں کا مطلب ہے کہ تہران لاتعلق نہیں رہ سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ طالبان کو دونوں ممالک کے درمیان سرحدی چیک پوائنٹس پر قبضے کی اجازت دینا ایران کی مداخلت کا ایک طریقہ ہے۔

پانی کی کمیابی سے تنازعات کا جنم

تجزیہ کاروں نے بتایا ہے کہ اپنے مشرقی صوبوں میں پانی کی فراہمی بھی ایران کی دلچسپی ہے جس کے لٗے اسے خدشہ ہے کہ بخش آباد ڈیم مستقبل میں خطرہ ثابت ہوسکتا ہے۔

ایرانی حکام بشمول صدر حسن روحانی کہہ چکے ہیں کہ افغانستان کے بشمول ہمسایہ ممالک میں ڈیمز کی تعمیر ناقابل قبول ہے۔

شاہر نے بتایا اس کے لئے بخش آباد ڈیم کی تعمیر روکنے کے لئے ایرانی حکومت نے اپنے مشرقی صوبوں کی ضرورت کو جواز کے طور پر پیش کیا۔

انہوں نے بتایا، "پانی ایران کے لئے ایک اہمیت کا حامل موضوع ہے۔ پانی کے وسائل کے تحفظ کے لئے ماضی میں افغانستان میں ایک مضبوط حکومت نہیں تھی۔"

انہوں نے بتایا، "اب جبکہ افغان حکومت کا اپنا پہلا پانی کا منصوبہ شروع ہونے جارہا ہے، تاہم یہ ایران کے لئے ایک نہایت حساس مسئلہ ہے، ایران کا مشرقی حصہ شدید خشک سالی کا شکار رہا ہے اور پانی کی کمیابی کے باعث کئی احتجاج شروع ہو چکے ہیں۔"

کابل میں جولائی کے آخر میں وہاں ایرانی سفارت خانے کے باہر تین روزہ احتجاجی دھرنا دیا گیا تھا۔

تحریک کے ارکان نے سفارت خانے کے باہر ایک خیمہ نصب کیا اور سفارت خانے کی کنکریٹ بلاسٹ کی دیواروں پر کئی بینر آویزاں کیے۔

ایک بینر پر تحریر تھا، "ایرانی عوام کے لئے! آپ کی حکومت افغانستان میں عسکریت پسند گروپوں کو مسلح کر رہی ہے."

ایک اور بینر پر تحریر تھا۔ "ایرانی عوام کے لئے! ہمارا پانی تمھاری جان بچاتا ہے لیکن تمھاری حکومت ہماری جان لے رہی ہے۔"

پاکستان ایران کا ہدف

ایران بھی پاکستان سے" دہرا کھیل "کھیل رہا ہے۔

حالیہ مثالوں میں, ایران نے بلوچستان کے ساحلی علاقوں کو بجلی کی رسد منقطع کر دی ہے، جس کے بارے میں متعدد کا کہنا ہے کہ پاکستان کو پیغام دینے کے لیے تہران کا طریقہ ہے۔ اس کے نتیجہ میں پیدا ہونے والی افراتفری نے ایرانی حکومت کے خلاف مقامی طور پر غم وغصہ پیدا کر دیا ہے اور علاقہ میں کاروباری شعبہ کو بری طرح سے نقصان پہنچایا ہے۔

ایران، ترکمانستان-افغانستان-پاکستان-بھارت (ٹی اے آئی پی) قدرتی گیس پائپ لائن کو سبوتاژ اور اس کی بیخ کنی جاری رکھے ہوئے ہےباوجود اس کے کہ چاروں شرکاء کا اس منصوبے پر اتفاقِ رائے ہے۔

ایران سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی (آئی آر جی سی) کے ملشیا میں پاکستانی شعیہ افراد کی بھرتیاں بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔۔ رپورٹس بتاتی ہیں کہ تقریباً 12،000 پاکستانی اور افغان شعیہ شام ،مشرکِ وسطیٰ میں دیگر محازوں اور اس سے آگے لڑنے کے لیے آئی آر جی سی کی زینبیون برگیڈ اور فاطمیون ڈویژن میں بھرتی ہو چکے ہیں۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 3

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500

نہیں ایران دشمن نہیں ہے

جواب

ایران کے دشمن ہے

جواب

برائے مہربانی تمام ہمسایوں کے لیے امن کی خاطر اچھے اقدام کریں۔

جواب