انتخابات

عمران خان نے فتح کا اعلان کر دیا، جبکہ قوم سرکاری نتائج کی منتظر ہے

پاکستان فارورڈ اور اے ایف پی

انتخابات کے ابتدائی غیر سرکاری نتائج سابق کرکٹ چیمپیئن عمران خان کے حق میں آنے پر پاکستانی ردِّ عمل دے رہے ہیں۔ [جسٹِن گیرارڈی، رتب نوری/اے ایف پی ٹی وی/ اے ایف پی]

اسلام آباد – جمعرات (26 جولائی) کو پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) چیئرمین عمران خان نے ملک کے انتخابات میں فتح کا دعویٰ کیا اور "عوام کے لیے" وسیع پیمانے پر پالیسی تبدیلیوں کا وعدہ کیا۔

ان کا اعلان الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے سرکاری شمار سے قبل سامنے آیا اور اس کے بعد مخالف جماعتوں کی جانب سے انتخابی دھاندلی کے الزامات آئے۔

’عوام کے لیے پالیسیاں‘

خان نے مستحکم اداروں کا عہد کیا اور کہا کہ "ہر شخص کا احتساب ہو گا"۔

انہوں نے کہا، "آج ہم [دیگر ممالک] سے پیچھے ہیں کیوں کہ صاحبانِ اقتدار کے لیے الگ نظام ہے اور عام شہریوں کے لیے الگ،"۔

25 جولائی کو ایک عام انتخاب میں ووٹنگ بند ہونے کے بعد راولپنڈی میں پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) چیئرمین عمران خان کے حامی جشن منا رہے ہیں، خان نے 26 جولائی کو فتح کا اعلان کر دیا، جبکہ قوم الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے سرکاری نتائج کی منتظر ہے۔ [فاروق نعیم/اے ایف پی]

25 جولائی کو ایک عام انتخاب میں ووٹنگ بند ہونے کے بعد راولپنڈی میں پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) چیئرمین عمران خان کے حامی جشن منا رہے ہیں، خان نے 26 جولائی کو فتح کا اعلان کر دیا، جبکہ قوم الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے سرکاری نتائج کی منتظر ہے۔ [فاروق نعیم/اے ایف پی]

25 جولائی کو کراچی کے ایک پولنگ سٹیشن پر پاکستانی انتخابی اہلکار بیلٹ کا شمار کر رہے ہیں۔ [رضوان تبسم/اے ایف پی]

25 جولائی کو کراچی کے ایک پولنگ سٹیشن پر پاکستانی انتخابی اہلکار بیلٹ کا شمار کر رہے ہیں۔ [رضوان تبسم/اے ایف پی]

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے 26 جولائی کو بنی گالا، اسلام آباد سے ایک ویڈیو خطاب میں پاکستان کے عام انتخابات میں فتح کا اعلان کر دیا۔ [عمران خان/فیس بک]

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے 26 جولائی کو بنی گالا، اسلام آباد سے ایک ویڈیو خطاب میں پاکستان کے عام انتخابات میں فتح کا اعلان کر دیا۔ [عمران خان/فیس بک]

26 جولائی کو انتخابات کے ابتدائی نتائج سننے کے بعد پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے حامی پشاور کی گلیوں میں رقصاں ہیں۔ [شہباز بٹ]

26 جولائی کو انتخابات کے ابتدائی نتائج سننے کے بعد پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے حامی پشاور کی گلیوں میں رقصاں ہیں۔ [شہباز بٹ]

انہوں نے کہا کہ پاکستانی دریا دلی سے خیرات کرتے ہیں لیکن ٹیکس پوری طرح ادا نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا، "ہم ٹیکس کلچر کو بہتر بنائیں گے۔ [پاکستانی] ٹیکس ادا کریں گے کیوں کہ وہ دیکھیں گے کہ ان کے ٹیکس کا پیسہ ان ہی پر خرچ ہو رہا ہے۔ ہم کسانوں اور کاروباری برادری کی مدد کریں گے اور نوجوانوں کو نوکریاں تلاش کرنے اور ان کی مہارتوں کی افزائش کرنے میں مدد کریں گے۔ ہمارا پیسہ انسانی ترقی پر خرچ ہو گا۔"

انہوں نے کہا، "ایک اور چیلنج خارجہ پالیسی ہے۔ کسی دوسرے ملک کو امن کی اتنی ضرورت نہیں جتنی ہمیں ہے۔ ،"۔

خان نے افغانستان میں امن کی ضرورت کو اجاگر کیا اور کہا کہ وہ امریکہ کے ساتھ "باہمی مفاد" کے تعلقات چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا،" افغانستان میں امن کا مطلب پاکستان میں امن ہے،"۔

انہوں نے عہد کرتے ہوئے کہا، "میں اپنے لوگوں سے عہد کرتا ہوں کہ میں ایک ایسا نظام متعارف کراؤں گا جو عوام کے لیے ہو؛ تمام پالیسیاں امراء کے لیے نہیں بلکہ لوگوں کے لیے ہوں گی۔"

حریفوں کا رائے شماری میں دھاندلی کا دعویٰ

2013 سے اقتدار میں موجود پاکستان مسلم لیگ-نواز (پی ایم ایل-این) نے رائے شماری ختم ہونے کے فوراً بعد "کھلی دھاندلی" کا دعویٰ کرتے ہوئے نتائج کو مسترد کردیا۔ اس نے واضح کیا "ان واضح زیادتیوں کے ازالے کے لئے تمام سیاسی اور قانونی اختیارات استعمال کیے جائیں گے۔"

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پی ایم ایل-این کے دعویٰ کو دہرایا کہ جماعت کے نمائندگان کو ووٹ شماری کی نگرانی سے روک دیا گیا تھا۔

ای سی پی نے تاخیر کا الزام، نئے بغیر آزمائش کیے شماری سوفٹ ویئر میں آنے والی دشواریوں پر ڈالتے ہوئے تمام الزامات کو مسترد کر دیا۔

چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا نے جمعرات کی صبح بتایا، "یہ انتخابات 100 فیصد صاف و شفاف تھے۔"

الیکشن حکام نے تصدیق نہیں کی کہ وہ کب تک حتمی نتائج کا اعلان کرنے کی توقع رکھتے ہیں.

یورپین یونین کے ایک مشن سمیت، انتخابی مبصرین، جمعہ (28 جولائی) کو رائے شماری کے عمل سے متعلق اپنے مشاہدات کا اظہار کریں گے۔

حکومت تشکیل دینے کے لئے 137 نشستوں کی اکثریت درکار ہے۔ قومی اسمبلی کی نشستوں کی کل تعداد 342 ہے، جن میں 272 پر براہ راست انتخاب ہوتا ہے۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 2

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500

Suggestion: Next 5-years election commission say request hey k next 5-years mey Bio Metric system ki tayari shuru kr di jaiy. k Oldest poling system ab change hona chahiay.

جواب

شیخ رشید کی جانب سے اثاثوں کی غلط اظہار کے فیصلے کی وجہ سے 5،000 بدعنوان افراد کو انتخاب میں شرکت کرنے کا موقع ملا۔ ان میں سے اکثر انتخاب جیت گئے۔

جواب