غلانائی، مہمند ایجنسی ۔۔ وفاق کے زیرِ انتظام قبائلی علاقہ جات (فاٹا) میں پہلی بار، قبائلی خواتین اور بچوں کو کھیلوں کے ایک میلے میں شرکت کرنے کا موقع ملا۔
17 تا 22 فروری منعقد ہونے والے مہمند سپورٹس یوتھ اینڈ کلچرل فیسٹیول نے پوری قبائلی ایجنسی میں سے اسکولوں اور کالجوں کی طالبات کو مختلف مقابلوں میں حصہ لینے کے قابل بنایا۔
گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج اکاغوند کی پرنسپل، نیلم شریف نے پاکستان فارورڈ کو بتایا، "ایسے پروگراموں کو اساتذہ اور طالبات پر مثبت اثر پڑتا ہے۔"
انہوں نے کہا، "ہمیں بلاشبہ نصابی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ غیر نصابی سرگرمیوں کی ضرورت ہے۔ ایسی سرگرمیاں قبائلی بچیوں میں اعتماد پیدا کرتی ہیں اور انہیں ایک روشن تر مستقبل کی طرف لے کر جاتی ہیں۔"
گورنمنٹ ڈگری کالج، اکاغوند کی ایک 27 سالہ طالبہ، حنا مہمند نے میلے میں دستکاریوں کے ایک اسٹال کا اہتمام کیا تھا۔
انہوں نے پاکستان فارورڈ کو بتایا، "یہ میرا اس نوعیت کا پہلا تجربہ ہے؛ یہ شاندار ہے۔ مجھے گھر سے اجازت ملی، اور میرے والد اسے ہوتا ہوا دیکھ کر بہت خوش ہیں۔"
اچھا ہے
جوابتبصرے 1