دہشتگردی

بڑے دھماکے سے لاہور کے شہری 'صدمے میں'

پاکستان فارورڈ

پاکستانی سیکورٹی اہلکار 8 اگست کو لاہور میں رات کو ہونے والے بم دھاکے کی جگہ پر تفتیش کر رہے ہیں۔ 7 اگست کو ایک ٹرک کے اندر بم پھٹنے سے دو افراد جاں بحق ہو گئے۔ [عارف علی/اے ایف پی]

پاکستانی سیکورٹی اہلکار 8 اگست کو لاہور میں رات کو ہونے والے بم دھاکے کی جگہ پر تفتیش کر رہے ہیں۔ 7 اگست کو ایک ٹرک کے اندر بم پھٹنے سے دو افراد جاں بحق ہو گئے۔ [عارف علی/اے ایف پی]

لاہور -- مقامی افسران کے مطابق پیر (7 اگست) کی رات ایک ٹرک بم دھماکے میں کم ازکم دو افراد جاں بحق اور 30 سے زائد زخمی ہو گئے۔

پولیس نے بتایا کہ طاقتور دھماکہ پورے شہر میں سنا گیا، جس نے آؤٹ فال روڈ پر ایک بڑا گڑھا بنا دیا، 200 کے قریب گاڑیاں تباہ ہوئیں اور ایک قریبی عمارت منہدم ہو گئی۔

"دھماکہ خیز مواد ایک پھلوں سے بھرے ٹرک میں نصب کیا گیا تھا،" کمشنر لاہور عبداللہ خان سنبل نے اے ایف پی کو مزید بتایا کہ 34 زخمیوں سے زیادہ تعداد راہگیروں کی تھی۔

انہوں نے بتایا، حکام نے تحقیقات شروع کر دی ہیں کہ ٹرک علاقے میں کب اور کیسے پہنچا۔

لاہور میں 7 اگست کو ٹرک بم دھماکے کے بعد زخمیوں کو طبی امداد دی جارہی ہے۔ دو افراد جاں بحق ہوئے۔ [عارف علی/اے ایف پی]

لاہور میں 7 اگست کو ٹرک بم دھماکے کے بعد زخمیوں کو طبی امداد دی جارہی ہے۔ دو افراد جاں بحق ہوئے۔ [عارف علی/اے ایف پی]

دنیا نیوز نے خبر دی ہے کہ انسداد دہشت گردی ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے اہل کاروں نے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کیے اور تحقیقات کی کمان رینجرز کے سپرد کر دی۔

جیو نیوز کے مطابق امدادی اہلکاروں نے زخمیوں کی تعداد کی تصدیق کی اور بتایا کہ ایک شخص کی لاش قریبی عمارت سے برآمد ہوئی۔

مقامی ہسپتالوں نے زخمیوں کو داخل کیا اور طبی امداد دی۔

ایک ریسکیو سروس کے ترجمان جام سجاد حسین نے اے ایف پی کو بتایا، کم ازکم تین زخمی پاکستانیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

ٹرک سے شبہات پیدا ہو گئے

علاقہ کے ایک باشندے عمیر خان نے پاکستان فارورڈ سے بات کرتے ہوئے کہا، ”میں ابھی تک صدمہ میں ہوں کہ یہ دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ اس نے پورے قرب و جوار کو ہلا کر رکھ دیا۔“

انہوں نے کہا، ”میرے گھر کی کھڑکیاں اور دروازے بری طرح سے پاش پاش ہو گئے اور دیواروں میں دراڑیں پڑ گئیں،“ انہوں نے مزید کہا کہ وہ شکر ادا کرتے ہیں کہ ان کے اہلِ خانہ زخمی نہیں ہوئے۔

ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق، ٹرک میں تقریباً 100 کلو گرام دھماکہ خیز مواد تھا۔ دھماکہ خیز مواد کے نمونے فارینزک ٹیسٹ کے لیے بھجوا دیے گئے ہیں۔

مقامی صحافی عرفان ملک نے پاکستان فارورڈ سے بات کرتے ہوئے کہا، ”یہ ٹرک سوات سے خوبانی لایا تھا اور تین روز سے کھڑا تھا،“ انہوں نے مزید کہا، ”ایک مقامی شخص نے پولیس کو ٹرک سے آنے والی مشتبہ بدبو سے متعلق اطلاع دی تھی۔“

لاہور کیپیٹل سٹی پولیس اہلکار امین وائنس نے تصدیق کی کہ ایک مقامی شخص نے پولیس کو ٹرک سے متعلق اطلاع دی اور جب پولیس علاقہ میں پہنچ رہی تھی تو دھماکہ ہو گیا۔

پنجاب کے وزیرِ قانون رانا ثناء اللہ نے ایک بیان میں کہا کہ پولیس نے دھماکہ سے متعلقہ تین گرفتاریاں کیں۔

انہوں نے کہا، ”ہمارے پاس ٹرک ڈرائیور اور کنڈکٹر کے رابطہ نمبر ہیں اور ہم جلد ہی ان کا سراغ لگا لیں گے۔“

پنجاب کے وزیرِ اعلیٰ شہباز شریف نے دھماکہ کی مذمّت کی اور متعلقہ حکام کو ایسے تمام پارکنگ سٹینڈ آباد علاقوں سے منتقل کرنے کا حکم دیا۔

میڈیا کو جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق، انہوں نے پولیس کو لاہور میں داخل ہونے والی گاڑیوں کی تلاشی کو سخت کرنے کا حکم دیا۔

ٹی ٹی پی حملوں کا سلسلہ

ذمہّ داری کا کوئی فوری دعویٰ سامنے نہیں آیا، تاہم اس کے بعد حالیہ مہینوں میں لاہور میں حملوں کا ایک سلسلہ شروع ہے۔

صرف دو ہفتے قبل 24 جولائی کو تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے لاہور میں ایک سبزی منڈی پر خودکش بم حملہ کی ذمہ داری قبول کی جس میں 26 افراد جاںبحق ہوئے۔ پولیس کے مطابق، یہ بمبار 16 اور 18 برس کی عمر کے درمیان تھا۔

اپریل میں ٹی ٹی پی کے خودکش بمبار نے لاہور میں مردم شماری کی ایک ٹیم کو ہدف بنایا ، جس سے کم از کم 5 افراد جاںبحق ہو ئے اور ایک بچے سمیت 18 زخمی ہوئے۔

اور فروری میں مال روڈ پر ہونے والے ٹی ٹی پی کے دعویٰ شدہ خود کش بم حملہ میں 6 پولیس اہلکاروں سمیت کم از کم 15 افراد جانبحق اور 87 زخمی ہوئے۔

درایں اثناء، جیو نیوز کے مطابق، سی ٹی ڈی کے ایک ترجمان نے کہا کہ پیر کی رات دیر گئے ایک الگ واقعہ میں پولیس نے چار دہشتگردوں کو ہلاک کیا۔

ترجمان نے کہا کہ چھ یا سات دہشتگردوں نے شہر میں داخل ہونے کی کوشش کی، انہوں نے مزید کہا کہ ہلاک شدہ دہشتگردوں کے قبضے سے دھماکہ خیز مواد اور اسلحہ بازیاب کیا گیا۔

[لاہور سے عبدالناصر خان نے اس رپورٹ میں حصہ لیا۔]

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 1

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500

مجھے یہ مقالہ پسند آیا

جواب